مسئلہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت لیکوریا کی حالت میں نماز پڑھ سکتی ہے یا نہیں ؟ کچھ عورتیں کہتی ہیں کہ لیکوریا اگر کپڑے پہ لگا ہو تو بھی ان کپڑوں میں نماز پڑھ سکتی ہے ؟
جواب
الجواب بعون الملك الوهاب
لیکوریا کے بارے حکم شرعی یہ ہے کہ لیکوریا میں جو رطوبت عورت کی شرمگاہ سے خارج ہوتی ہے ، یہ پانی کی طرح شفاف ہو یا سفید رنگ کی ہو ، گاڑھی ہو یارقیق (پتلی)، بو والی ہو یا بغیر ہو، یہ پاک ہے، نہ اس سے کپڑے ناپاک ہوں گے اور نہ ہی اس سے وضو ٹوٹے گا۔
اور اگر اس رطوبت میں خون شامل ہونے کا گمان ہوتا ہے مثلا: یہ رطوبت سرخ رنگ کی یا سرخی لیے ہوئے نکل رہی ہے یا پیلے رنگ کی ہے، تو اب اس کے بہنے سے وضو ٹوٹ جائے گا اور یہ ناپاک شمار ہو گی اور کپڑوں کو نا پاک کر دے گی۔
البتہ اگر لیکوریا کا مرض نہیں بلکہ جسم کے اندر کوئی زخم بنا ہے یا آبلے ، ناسور اور پھنسیاں وغیرہ ہیں یا اس طرح کا کوئی مرض ہے جس سے یہ رطوبت نکل رہی ہے ، تو اب بھی اسے ناپاک کہیں گے۔
لہذا پاکی کی صورت ہو تو اس کے لگنے کی صورت میں نماز پڑھنے میں حرج نہیں اور اگر ناپاکی کی صورت ہو تو جسم اور کپڑوں کو پاک کئے بغیر نماز پڑھنا جائز نہیں ہو گا۔
والله اعلم عز و جل ورسوله اعلم صلى الله تعالى عليه و آله وسلم