السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرت ماہ محرم شریف میں عورتیں دس روزہ رکھتی ہیں کتنے روزہ رکھنا چاہیے دلائل کے ساتھ جو اب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
*الـــــجـــــــواب بـــعون المــلک الـــوھـــاب:-ماہ محرم الحرام ماہ حرمت ہے اور حضور ﷺ نے ماہِ محرم میں روزہ رکھنے کی ترغیب دی ہے۔ جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” أفضلُ الصلاةِ، بعد الصلاةِ المكتوبةِ، الصلاةُ في جوفِ الليل ِ. وأفضلُ الصيامِ، بعد شهرِ رمضانَ، صيامُ شهرِ اللهِ المُحرَّمِ ” یعنی فرض کے بعد افضل ترین نماز رات کی نماز (تہجد)ہے اور افضل ترین روزے رمضان کے بعد ماہ محرم کے ہیں۔(صحيح مسلم جلد اول ص 368)۔ ترمذی شریف میں ہے “آپ ﷺ نے فرمایا “انْ کُنْتَ صَائِمًا بَعْدَ شَھْرِ رَمَضَانَ فَصُمِ الْمُحَرَّمَ فانَّہٗ شَھْرُ اللّٰھِا فِیْہِ یَوْمٌ تَابَ اللہُ فِیْہِ عَلٰی قَوْمٍ وَیَتُوْبُ فِیْہِ عَلٰی قَوْمٍ آخَرِیْنَ” یعنی ماہ رمضان کے بعد اگر تم کو روزہ رکھنا ہے تو ماہِ محرم میں رکھو؛ کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ (کی خاص رحمت) کا مہینہ ہے، اس میں ایک ایسا دن ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے ایک قوم کی توبہ قبول فرمائی اور آئندہ بھی ایک قوم کی توبہ اس دن قبول فرمائے گا
(ترمذی جلد اول ص 93).
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا “مَنْ صَامَ یَوْمًا مِنَ الْمُحَرَّمِ فَلَہ بِکُلِّ یَوْمٍ ثَلاَثُوْنَ یَوْمًا” یعنی جو شخص محرم کے ایک دن میں روزہ رکھے تو اس کو ہر دن کے روزہ کے بدلہ تیس دن روزہ رکھنے کا ثواب ملے گا۔(الترغیب والترہیب ج2 ص114۔نزہۃ المجالس جزءِ اول ص 205)۔ نیز حضورنبیِّ رَحمت صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے “مُحرَّمُ الحرام کے ہر دن کا روزہ ایک ماہ کے روزوں کے برابر ہے۔(المعجم الصغیر صغیر ج 2 ص71)۔
الحاصل یہ کہ محرم الحرام کے پورے مہینے میں کسی بھی دن روزے رکھنا فضیلت کا باعث ہے نیز یومِ عاشوراء کے روزے کی بھی بہت فضیلت وارد ہوئی ہے۔ سیدنا امام غزالی تحریر فرماتے ہیں ”ماہِ محرم میں روزوں کی فضیلت کی وجہ یہ ہے کہ اس مہینے سے سال کا آغاز ہوتا ہے اس لیے اسے نیکیوں سے معمور کرنا چاہیے اور خداوند قدوس سے یہ توقع رکھنی چاہیے کہ وہ ان روزوں کی برکت پورے سال رکھے گا۔
(احیاء العلوم اردو جلد اول ص 601)۔
نیز نزہۃ المجالس جزءِ اول ص 205 میں ہے “ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم نے فرمایا من صام ایام العشر الی عاشورآء اورث الفردوس الاعلی” یعنی جو محرم کے پہلے دس دنوں کے روزے رکھے تو اللّٰہ تعالیٰ اسے فردوس اعلیٰ کا وارث بنائے گا۔
پس مذکورہ بالا روایات سے ثابت ہوا کہ ماہ محرم الحرام میں روزے رکھنا زیادہ باعثِ خیر وبرکت ہے بالخصوص عشرۂ اول میں۔ نیز اگر کوئی نماز ،روزہ وغیرہ عبادات شرعیہ بجا لاتا ہے تو اس کو بجا لانے دیں کہ اسی میں بہتری ہے بلا ضروت دلیل ڈھونڈھتے نہ پھریں۔
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
عبد المقتدر مصباحی