سوال
امام اگر تعزیہ داری کرے تو اس کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے ؟
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسئولہ میں ایسے امام کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے
جیسا کہ فتاوی رضویہ میں حضور سیدی سرکار اعلی حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: مروجہ تعزیہ داری جیسا آج کل رائج ہے ناجائز و حرام ہے
فتاوی رضویہ جدید جلد 24 ص 507 مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور
حضور مفتی عبد المنان اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: مروجہ تعزیہ داری ناجائز و حرام ہے اس کا کرنے والا فاسق اور ایسے آدمی کو امام بنانا گناہ اور اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے
فتاوی بحرالعلوم جلد 4 ص 471
حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ فتاوی رضویہ جلد سوم کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ فاسق معلن کو امام بنانا گناہ ہے اور اس کے پیچھے نماز پڑھنی مکرو تحریمی ہے
مزید فرماتے ہیں کہ امام اگر علانیہ فسق و فجور کرتا ہے اور دوسرا کوئی امامت کے قابل نہ ہو تو مقتدی تنہا نماز پڑھیں
فتاوی فقیہ ملت جلد 1 ص 127
والله اعلم باالصواب