چیک اپ کے لیے خون نکلوایا تو وضو کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ چیک اپ کے لیے خون نکلوائیں تو کیا وضو  ٹوٹ جائے گا ؟

بسم الله الرحمن الرحيم

الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ چیک اپ کے لیے خون نکلوایا تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا۔ کیونکہ اس میں خون بہنے کی مقدار میں کھینچا جاتا ہے اور بہنے کی مقدار میں خون کا نکلنا، ناقض وضو ہے۔ صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: خون یا پیپ یازرد پانی کہیں سے نکل کر بہا اور اس بہنے میں ایسی جگہ پہنچنے کی صلاحیت تھی جس کا وضو یا غسل میں دھونا فرض ہے تو وضو جاتا رہا اگر صرف چھ کا یا ابھرا اور بہا نہیں جیسے سوئی کی نوک یا چاقو کا کنارہ لگ جاتا ہے اور خون اُبھر یا چمک جاتا ہے۔۔۔ مگر وہ خون بہنے کے قابل نہ تھا تو وضو نہیں ٹوٹا۔ (بہار شریعت)

والله اعلم عز و جل و رسوله اعلم صلى الله علیه و آله و سلم

check up ke liye kahoon nikalwaya to wazu ka hukm

چیک اپ کے لیے خون نکلوایا تو وضو کا حکم

About محمد اطہر رضا

Check Also

زید کہتا ہےکہ محمد بن عبد الوہاب نجدی نے سب مسلمانوں کو کفر وضلالت سے نکالا تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟

سوال از چاند علی رضوی سنی نورانی مسجد سور یا نگر و کر ولی بمبئی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *