کرسمس ڈے اور اس کی مبارکبادی

کرسمس ڈے اور اس کی مبارکبادی

عیسائیوں کے یہاں کرسمس ڈے کی کوئی تاریخی حیثیت نہیں ہے ،یہ چودہویں صدی عیسوی کا ایک حادث تیوہار (تہوار) ہے ،لیکن دنیا بھر کے عیسائیوں نے اس اختراعی تیوہار (تہوار) کو اتنی مضبوطی سے تھاما کہ یہ صدیوں سے عیسائیت کی پہچان و شعار بن گیا ہر چرچ اور عیسائی تنظیم گاہیں اس تاریخ میں مزین کی جاتی ہیں اور دنیا کو یہ باور کرایا جاتا ہے کہ گویا یہ مسیحیوں کا عظیم الشان تیوہار ھے، جس میں اربوں ڈالر کی شراب پی جاتی ہے،۔۔۔۔

بہرحال کرسمس ڈے ان کا مذہبی تہوار ہو یا نہ ہو مگر آج قومی تہوار کی حیثیت اختیار کر گیا ہے جس سے مسلمانوں کا دور رہنا لازم و ضروری ہے۔۔۔مبارکبادیوں کا تبادلہ بھی حرام وناجائز ہے جس سے مسلمانوں کو بچنا ضروری ہے اور اگر کرسمس کی تعظیم مقصود ہوتو کفر ہے۔

مفتی عبد الواجد قادری علیہ الرحمہ✍️

( فتاوی یورپ ص540تا543 ملتقطا )

Christmas day Ki Mubarak Badi Ka Hukm

کرسمس ڈے کا حکم

About محمد شہاب الدین علیمی

Check Also

کیا غوث اعظم نے ڈوبی ہوئی بارات بارہ سال بعد زندہ نکالی؟

کیا غوث اعظم نے ڈوبی ہوئی بارات بارہ سال بعد زندہ نکالی؟ سوال: مفتی صاحب …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *