السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماءدین
جو شخص محرم میں امام حسین کے نام پر سواری علم و دیگر خرافات وغیرہ کے معاملات کرتا ہو ایسے کی اقتداء میں نماز جنازہ پڑھنا جائز ہے؟
سائل:- سید محمد محى الدين، سورت گجرات
وعلیکم السلام ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
الـــــجـــــــواب بـــتوفــیق اللّٰه التـــواب:-سیدی سرکار اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں “تعزیۂ رائجہ ناجائز وبدعت ہے اور اس کا بنانا گناہ ومعصیت اور اس پر شیرینی وغیرہ چڑھانا محض جہالت اور اس کی تعظیم بدعت وجہالت۔۔ جو تعزیہ داری میں غلو رکھے یا اس سے معروف ہو اگرچہ غلو نہ رکھے اس کے پیچھے نماز نہ چاہئے مگر پڑھیں تو ہو جائے گی ہاں اسے امام بنانا منع ہے۔اھ.ملخصا
(فتاویٰ رضویہ جلد نہم نصف آخر ص63)۔
پس جوحکم نماز پنجگانہ کا ہے وہی حکم نماز جنازہ کا بھی ہے بلکہ اس سے بھی زیادہ معیوب ہے کیونکہ نماز جنازہ بغرض دعا وشفاعت ہے اور خلاف شرع کام کرنے والے کو شفاعت کے لئے مقدم کرنا حماقت ہے۔ لہذا ایسے امام کے پیچھے نماز جنازہ نہ پڑھنا چاہیے اور نہ ہی اس کو امام بنایا جائے۔
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
عبد المقتدر مصباحی
خادم دارالعلوم اہلسنت فیض النبی کپتان گنج بستی یوپی