السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ وہ دنبہ جو حضرت اسماعیل علیہ السلام کی جگہ بطور فدیہ آیا تھا وہ کہاں سے لا یا گیا قرآن وتفسیر کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں، بینوا توجرو ا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
الجواب بتوفیق الله التواب:-حضرت اسماعیل علیہ السلام کی جگہ قربان ہونے والا مینڈھا بقول اکثر مفسرین جنت سے آیا تھا جیسا کہ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں حضور فقیہ ملت علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں”جو مینڈھا حضرت سیدنا اسماعیل علیہ السلام کے فدیہ میں حضرت سیدنا ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام نے ذبح فرمایا تھا وہ کہاں سے آیا تھا اس کے بارے میں اکثر مفسرین کا قول یہ ہے کہ وہ مینڈھا جنت سے آیا تھا اور یہ وہی مینڈھا تھا جس کو حضرت آدم علیہ الصلاۃ والسلام کے صاحبزادے ہابیل نے قربانی میں پیش کیا تھا۔اور بعض مفسرین کا قول یہ ہے کہ وہ پہاڑی بکرا تھا جو حضرت سیدنا اسماعیل علیہ الصلوٰۃ والسلام کے فدیہ میں ذبح ہونے کے لئے ثبير پہاڑ سے منجانب اللہ اُتارا گیا تھا۔ جیسا کہ پارہ ٢۳ رکوع ۷ کی آیت کریمہ و فدينه بذبح عظيم کے تحت تفسیر جلالین میں ہے”من الجنة وهو الذي قربه هابيل جاء به جبريل عليه السلام فذبح السيد ابراهيم“۔اسی کے تحت صاوی میں ہے”وقیل انه كان تيسا جبليا اهبط عليه من ثبير اھ۔ اور بحواله بیضاوی جمل میں ہے”قيل كان وعلا اهبط عليه من ثبير اه” اور تفسیر خازن میں ہے”قال اكثر المفسرين كان هذا الذبح كبشارعي في الجنت اربعين خريفا و قال ابن عباس الكبش الذي ذبحه ابراهيم هو الذي قربه ابن آدم و قال الحسن ما فدي اسماعيل الاتيس من الروي اهبط عليه من ثبير.ا”
(فتویٰ فیض الرسول جلد دوم ص 465).
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
محمد معراج