مسئلہ
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
کیا فرماتے ہیں علماے کرام
ڈھول اور تعزیہ داری کے بارے میں مدلل جواب بحوال عنایت فرمایں عین نوازش ہوگی
سائل محمد احمد علی ۔۔یوپی
جواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
الـــــجـــــــواب بـــعون المــلک الـــوھـــاب
ڈھول تاشہ باجا بجانا اور تعزیہ داری کرنا جیسا کہ آجکل ہندوستان میں رائج ہے ناجائز وحرام وبدعت سیہ ہے اور تعزیہ دار بدعتی ہے۔
ایسا ہی فتاویٰ رضویہ جلد نہم نصف اول ص 35/64/89/164/186/188/189/219/212/213/63/ پر
اور فتاویٰ فیض الرسول جلد دوم ص 508/509/512/518/533/564 پر ہے۔
یہی حکم جمہور علماء اہل سنت مثلاً حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلوی علیہ الرحمہ نے فتاویٰ عزیزیہ جلد اول ص 75 میں اور امام اہلسنت نے رسالہ تعزیہ داری میں اسے ناجائز وحرام فرمایا اورشہزادۂ اعلیٰ حضرت حضور مفتئ اعظم ہند وحضور حافظ ملت حضرت شاہ عبد العزیز صاحب مراد آبادی علیہ الرحمہ و مولانا حشمت علی خان بریلوی ،مفتی عبد الرشید خان ناگپوری، سید العلماء مولانا سید آل مصطفی صاحب مارہروی، برہان ملت حضرت مفتی برہان الحق صاحب جبل پوری علیہم الرحمہ وغیرہم جمیع علمائے اہل سنن اس کی حرمت پر متفق ہیں۔
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
عبد المقتدر مصباحى
ڈھول بجانا اور تعزیہ داری کرنا
Dhol Bajana Aur Jaziya Dari Karna