ایک یا دو مہینے کے بچے کے تیجہ یا چالیسویں کا حکم

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب:

ایصال ثواب کرنا بالغ, نابالغ ہر ایک کے لیے جائز ہے. اپنے کسی نیک عمل کا ثواب دوسرے کو پہنچا سکتے ہیں. اس سے میت کو فائدہ حاصل ہوتا ہے.

حدیث شریف میں ہے :

من قرأ الاخلاص احد عشر مرة ثم وهب اجرها للأموات أعطى من الأجر بعدد الأموات.
(در مختار, ج:١, باب صلاۃ الجنازۃ, بحث قرآت للمیت, ص:٦۰٥,)

ترجمہ: جو شخص گیارہ بار سورۂ اخلاص پڑھے, پھر اس کا ثواب مُردوں کو بخشے, تو اس کو تمام مُردوں کے برابر ثواب ملے گا. اھ

جس طرح بچوں کی نماز , روزہ درست ہے اسی طرح ان کو ثواب پہنچانا بھی درست ہے.

ایصال ثواب سے گناہ گاروں کی مغفرت اور نکو کاروں کے درجات بلند ہوتے ہیں. البتہ اس طرح کے بچوں کے ایصال ثواب میں رسمی تیجہ , چالیسواں وغیرہ سے بچا جائے.

واللہ تعالی اعلم بالصواب

 

ایک یا دو مہینے کے بچے کے تیجہ یا چالیسویں کا حکم

Ek ya do maheene ke bacche ke teeja ya chaliswe ka hukm

About قاسم رضا امانتی

Check Also

زید کہتا ہےکہ محمد بن عبد الوہاب نجدی نے سب مسلمانوں کو کفر وضلالت سے نکالا تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟

سوال از چاند علی رضوی سنی نورانی مسجد سور یا نگر و کر ولی بمبئی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *