نماز میں درود شریف کیوں پڑھا جاتا ہے

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین مسائل ذیل میں

(1)عباس دلاور نے دیکھی جب پیاسی سکینہ کی حالت

مشکیزہ لیے دریا کی طرف تقدیر کا مارا جاتا ہے

اس شعر کا پڑھنا کیسا ہے کیا اس میں کوئی شرعی دقت ہے

(2)نماز جب التحیات پر ختم ہو جاتی ہے تو پھر اس میں درود شریف پڑھنے کا مطلب۔برائے کرم جواب عنایت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں

       سائل:- وارث علی مہداول ضلع سنت کبیر نگر

وعلیکم السلام ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ

الـــــجـــــــواب بـــتوفــیق اللّٰه التـــواب:-(1)بیشک تقدیر حق ہے لیکن انسان مجبور محض نہیں اس لئے “تقدیر کا مارا” کہنا صحیح ودرست نہیں ہے بالخصوص آل مولیٰ علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے لئے یہ جملہ اور بھی نامناسب ہے۔

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب

    (2) نماز میں التحیات واجب ہے اور قعدۂ اخیرہ میں درود شریف پڑھنا سنت مؤکدہ ہے جو قریب بواجب ہے جس کا ترک اسائت وگناہ ہے اگرچہ نماز ہوجاتی ہے کمافي الفتاوى الامجديه المجلد الاول ص٧٥۔ اور اس کی بہت ساری حکمتیں بھی ہیں۔ جنمیں سے چند یہ ہیں کہ درود شریف سے اعمال پاکیزہ ہوجاتے ہیں گویا ہم درود شریف پڑھ کر اپنی عبادت کو پاکیزہ بناتے ہیں۔

      نیز نماز عبد ومعبود کے درمیان ہمکلامی ہے کہ بندہ نماز میں رب کی حمد و ثنا وکبریائی بیان کرتا ہے کبھی قیام میں کبھی رکوع میں اور کبھی سجود وقعدہ کے ذریعہ پھر کبھی ثنا پڑھ کر کبھی قرآن تلاوت کرکے اور کبھی تسبیح و تکبیر کے ذریعہ اور کبھی تشہد سے پھر جب نماز اختتام کو پہنچی تو حکم ہوا کہ جس کے صدقے میں تجھے ساری نعمتیں ملی اور جن کے صدقے تو نے نماز ادا کی ان پر درود شریف پڑھ کر نماز کی قبولیت کا سبب بنا لو۔

      نیز قعدۂ اخیرہ کے آخر میں دعا پڑھنے کا حکم ہے تو حکم ہوا کہ اس سے پہلے درود شریف پڑھ لوپھر دعا کرو تاکہ اسی درود کے صدقے دعا باب اجابت تک پہنچے۔

       نیز بارگاہِ خداوندی میں التجا کے لئے ہے کہ مولی میں اپنی بساط کے مطابق تیرا اور تیرے محبوب کا ذکر کیا اب تو ذکر فرما جیسا تیری شان کے لائق ہے۔

     نیز حکم ہے کہ جب کسی مجلس میں سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ذکرکیا جائے تو ذکر کرنے اور سننے والے کاایک مرتبہ درود و سلام پڑھنا واجب ہے اور اس سے زیادہ مستحب ہے چونکہ نماز بھی ایک مجلس عبادت ہے اور تشہد میں نبی کریم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم ذکر بھی ہوا اور آپ پر سلام بھی بھیجا گیا پھر نماز کے قعدۂ اخیرہ میں درود شریف پڑھ کر حکم شرع پر عمل ہوگیا جو کہ سنت مؤکدہ قریب بواجب ہے۔

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب

    عبد المقتدر مصباحی

خادم دارالعلوم اہلسنت فیض النبی کپتان گنج بستی یوپی

 

namaz me durood shareef kiu padha jata hai

نماز میں درود شریف کیوں پڑھا جاتا ہے

About محمدقاسم رضافیضی

Check Also

حالت سجدہ میں دعا کرنا کیسا

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس بارے میں کہ سجدہ کی حالت میں دعا کرنا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *