جن کا کفر معلوم نہ ہو ان کے بارے میں سکوت لازم۔

مسئولہ: ڈاکٹر صغیر احمد ، راجہ بازار، کھدوا، دیوریا، ۱۲/ جمادی الاولی ۱۳۹۹ھ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ آج سے ہزاروں سال قبل دیگر مذاہب میں جو اکابرین گزرے ہیں جن کے نام سے صرف لوگوں کو واقفیت ہے۔ لیکن صحیح حالات زندگی کسی کو معلوم نہیں ۔کیا ان حضرات کو

علی الاعلان کا فر کہا جاسکتا ہے، یا سکوت بہتر ہے؟

الجواب

جن کا کفر معلوم ہے ان کو کافر کہنا ضروری ہے۔ اور جن کا کفر معلوم نہیں اور قرآن و حدیث میں ان کے حالات مذکور نہیں ان کے بارے میں سکوت لازم ہے۔ یہ سچ ہے کہ ہر قوم میں ہادی آئے۔ مگر یہ ضروری نہیں جو کفار کے سرغنہ ہوں یہی

وہ ہادی ہوں ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔

حوالہ ۔ فتاوی شارح بخاری ج اول ص 544

 

jinka kufr maloom na ho unke bare me sukoot lazim

جن کا کفر معلوم نہ ہو ان کے بارے میں سکوت لازم۔

About محمد لطیف خلوتی

Check Also

اللہ تعالیٰ کو حضور کا عاشق کہنا کیسا ہے ؟

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ عز و جل …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *