کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ لوگ اکثر یہ منت مانتے ہیں کہ ہمارا یہ کام ہو جائے تو ہم غوث پاک کا چراغ جلائیں گے عورتیں ایسا زیادہ کرتی ہیں تو اس کا کیا حکم ہے؟
المستفتی:- انوار احمد کپتان گنج بستی یوپی
الـــــجـــــــواب بـــعون المــلک الـــوھـــاب:-آج کل روشنی کے اس چکاچوند دور میں چراغ جلانے کی منت ماننا اور پھر وہ چراغ ایسی جگہ جلانا جہاں پر اس چراغ کی روشنی کی کوئی ضرورت ہی نہیں جیسے کہ آجکل عورتیں غوث پاک رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے نام کا چراغ جلانے کی منت مانتی ہیں پھر گھر کے ایک گوشے میں جلا کر رکھ دیتی ہیں جبکہ وہاں چراغ کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہوتی یہ محض جہالت ونادانی واسراف گناہ ہے اس سے پرہیز لازم ہے۔
البتہ اگر چراغ ایسی جگہ جلایا جائے جہاں ضرورت ہو جیسے سرراہ جلائے کہ اس سے کسی راہگیر کو فائدہ پہنچے یا دینی تعلیم پڑھنے ،پڑھانے والوں کو فائدہ حاصل ہو یا ایسی جگہ جہاں ذکر وشکر عبادت وتلاوت کرنے والوں کو نفع پہنچے یا پھر کسی بزرگ کے مزار مبارک یا چلہ گاہ پر بطور تعظیم روح بزرگ جلائے تو یہ بلا شبہہ جائز وباعث ثواب ہے اور جب ثواب ہے تو اس سے کسی بزرگ کی روح پاک کو ثواب پہنچانے کی نیت بھی کی جاسکتی ہے۔
امام اہلسنت سیدی اعلی حضرت علیہ الرحمہ نے حدیقہ ندیہ شرح طریقہ محمدیہ سے نقل فرمایا کہ “اگر شمعیں روشن کرنے میں فائدہ ہو کہ موضع قبور میں مسجد ہے یا قبور سر راہ ہیں یا وہاں کوئی شخص بیٹھا ہے یا مزار کسی ولی اللہ یا محققین علماء میں سے کسی عالم کا ہے وہاں شمعیں روشن کریں ان کی روح مبارک کی تعظیم کےلئے جو اپنے بدن کی خاک پر ایسی تجلی ڈال رہی ہے جیسے آفتاب زمین پر، تاکہ اس روشنی کرنے سے لوگ جانیں کہ یہ ولی کا مزار پاک ہے تاکہ اس سے تبرک حاصل کریں اور وہاں اللہ عز و جل سے دعا مانگیں کہ ان کی دعا قبول ہو تو یہ امر جائز ہے اس سے اصلاً ممانعت نہیں ، اور اعمال کا مدار نیتوں پر ہے۔
(فتاوی رضویہ جلد 4 ص 145).
مذکورہ باتوں سے واضح ہوا کہ بلا ضرورت چراغ جلانا جائز نہیں اگر چہ کسی بزرگ کے نام ہی سے کیوں نہ ہو۔ ہاں اگر ان کا چلہ گاہ ہو یا مزار ہو تو وہاں بطور تعظیم جلانا جائز ہے۔یا پھر روشنی حاصل کرنے کے لیے یاجس طرح بارہویں شریف پرچراغاں کیاجاتاہے اس طرز پربزرگ کے نام چراغاں ہو تو بھی جائز ہے کوئی حرج نہیں۔اور اگر ایسا نہ ہو اور نہ ہی کسی طرح کی کوئی منفعت ہو تو چراغ روشن کرنا فضول اور اسراف ہے۔
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
عبد المقتدر مصباحی