خارج قبرستان جلسہ کرنے کا حکم

سوال 

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں میں کہ بھلائی نگر مسلم قبرستان میں روایتی طور پر تقریباً چالیس سال سے شب برأت کے موقع سے محفل کا انعقاد ہوتا چلا آرہا جس میں ہندوستان کے اجلہ علماء، ومشائخ خصوصیت کے کچھوچھہ مقدسہ کے سادات اور بریلی شریف کے شہزادگان شرکت فرماتے چلے آرہے ہیں اس پروگرام کا مقصد خالص اصلاح عقائد واعمال کے ساتھ ساتھ مرحومین کے لیے اجتماعی طورپر دعایے مغفرت کرنا چوں کہ اس موقع سے شہر سے کافی تعداد میں لوگ جمع ہوتے ہیں تقریباً (4000) سے زاید کا مجمع ہوتا ہے جس کے لیے متوسط انداز میں ساؤنڈ سسٹم کا استعمال کیا جاتا ہے۔۔۔

نیز یہ کہ یہ پروگرام قبرستان کے اس حصہ میں ہوتا ہے جہاں گاڑیاں پارکنگ ہوتی ہیں۔ گورکن کی رہائش گاہ بھی جہاں وہ اپنے فیملی کے ساتھ رہتا ہے اس کے علاوہ وضو خانہ و دیگر ضروری چیزیں بھی اسی حصے میں ہے یعنی جس جگہ پروگرام ہوتا ہے وہ خارج قبرستان ہے ۔

پوچھنا یہ ہے کہ قبرستان سے متصل اس جگہ پر اس طرح کا پروگرام منعقد کرنا کیسا؟

بینوا وتوجروا

المستفتی: محمد مرتضی بھلائی نگر درگ چھتیس گڑھ

جواب

 الجواب بعون اللہ الوھاب

پروگرام کی جگہ جب خارج قبرستان ہے، اور وہاں نئی یا پرانی قبریں نہیں ہیں تو وہاں مذہبی پروگرام کرانے میں کوئی حرج نہیں۔

مگر اس بات کا لحاظ ضرور رکھا جائے کہ لوگوں کے ہجوم کی وجہ سے قبرستان کی بے حرمتی نہ ہو ، نہ ہی قبر کے اوپر چلنا پھرنا، اٹھنابیٹھنا پایا جائے۔ حدیث شریف میں ہے 

”­ یجلس أحدکم علی جمرۃ فتحرق ثیابہ،فتخلص إلی جلدہ،خیرلہ من أن یجلس علی قبرہ“

یعنی: تم میں سے کوئی آگ کی چنگاری پر بیٹھے یہاں تک کہ وہ اس کے کپڑے جلا کر جلد تک پہنچ جائے، یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی قبر پر بیٹھے۔

(صحیح مسلم،٢/ ٦٦٧،دار احیاء التراث العربی ،بیروت)

 یوں ہی اگر اس جگہ میں قبریں نہ ہوں تو وہاں نماز بھی پڑھ سکتے ہیں۔

:فتاوی رضویہ میں قبرستان کے قریب نماز پڑھنے سے متعلق سوال ہوا تواعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ نے ارشاد فرمایا 

قبور پر نماز ہرگز جائز نہیں،نہ اُن پر کوڑا کرکٹ ڈالنا جائز ، بند وبست کریں ،ممانعت کریں،ہاں اگر وہاں یا اس کے قریب کوئی قطعہ، زمین ایسا ہو جہاں قبریں نہ تھیں تو وہاں نماز کی اجازت ہے۔

(فتاوی رضویہ ج۹ص٤٩)

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ:کمال احمد العلیمی النظامی

دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی بستی یوپی

التصديق :الاستاذ المحقق المفتی محمد نظام الدین القادری دارالعلوم العلیمیہ جمدا شاہی بستی

٨شعبان ١٤٤٦ ھ/ ٧ فروری ٢٠٢٥ء

خارج قبرستان جلسہ کرنے کا حکم

Karije Qabristan Jalsa Karne ka Hukm

About محمد شہاب الدین علیمی

Check Also

بھائی کے مال وراثت کو تیجہ دسواں میں خرچ کرنا کیسا

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام مسئلہ ہذا میں کہ زید نے اپنی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *