کیا وقت مکروہ میں دعا کرنا منع ہے

مسئلہ : محمد حفیظ الرحمن بھیڑی منڈی بشیر گنج لکھنؤ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اور مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ:

زید نے مسجد میں اجتماعی طور پر لوگوں کے سامنے یہ کہا کہ مغرب کی نماز سے قبل یعنی غروب آفتاب کے وقت کوئی دعا وغیرہ مانگنا یا وظیفہ پڑھنا منع ہے، کیونکہ یہ مکروہ وقت ہوتا ہے یہ – یہ صحیح ہے یا غلط؟جواب تحریر فرمائیں۔

         ” باسمه تعالى وتقدس “

الجواب بعون الملك الوهاب:

اوقات مکروہ میں دعا مانگنا یا وظیفہ کرنا جائز ہے ۔ صدر الشریعہ علامہ مفتی”امجد علی“ صاحب قدس سرہ “فتاوی شامی“ کے حوالہ سے تحریر فرماتے ہیں کہ”

       “ان اوقات (مکروہ) میں تلاوت قرآن مجید بہتر نہیں۔ بہتر یہ ہے کہ ذکرودرود شریف میں مشغول رہے “ اس سے معلوم ہوا کہ زید کا قول غلط اور شریعت پر بہتان ہے وہ توبہ کرے اور غلط مسائل بتانے سے پرہیز کریں_

والله تعالٰي اعلم بالصواب واليه المرجع والمآب .

كتبه : محمد اختر حسين قادري

 

کیا وقت مکروہ میں دعا کرنا منع ہے

kya makrooh waqt me duaa karna mana hai

About محمدقاسم رضافیضی

Check Also

اللہ تعالیٰ کو حضور کا عاشق کہنا کیسا ہے ؟

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ عز و جل …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *