بے مسواک وضو کیا تو اب نماز سے قبل مسواک کرنا کیسا

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان کرام شرع متین مسئلہ ہذا میں کہ وقت کی قلت کی وجہ سے وضو میں مسواک نہ کر سکا دوسرے وقت کی نماز پڑھنے میں وقت کی گنجائش تھی وضو ٹوٹا نہیں تھا تو فقط مسواک کر لی جبکہ مسواک وضو کے شروع میں کرنا سنت ھے اب عرض یہ ھے کہ اس طرح وضو کے آخر میں مسواک کیا گیا تو اس طرح مسواک کرنے سے کیا مسواک کی سنت ادا ہو جائے گی اور اس کو مسواک کرنے کا ثواب ملے گا

الـــــجـــــــواب اللّٰهـــم هــدايـــة الحـــق والصـــواب– صورت مسئولہ میں مسواک کرنا مستحب ہے اگر کرے گا تو ثواب پائے گا البتہ اگر اس صورت میں مسوڑھوں وغیرہ سے خون بہہ پڑے تو پھر وضو ٹوٹ جائے گا۔

در مختار مع شامی کتاب الطہارۃ جلد اول ص 249 میں ہے “وإلا إذا نسیه فیندب للصلوٰۃ کما یندب لإصفرار سن و تغیر رائحة وقراءة القرآن.اھ….. اسی کے تحت شامی میں ہے “ويستحب في خمسة مواضع: اصفرارالسن، وتغيير الرائحة، والقيام من النوم، والقيام إلى الصلاة، وعند الوضوء. ……………أي أنه للوضوء لا للصلاة. وإذ نسيه يكون مندوباً للصلاة لا للوضوء.اھ

اورسیدی اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ درمختار کے حوالے سے رقم طراز ہیں “وضو بے مسواک کرلیا ہو تو اب پیش از نماز کرلے”

(فتاویٰ رضویہ جلد اول ص146)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب

عبد المقتدرمصباحی

 

be miswak wazu kiya to ab namaz se pahle karna kaisa

بے مسواک وضو کیا تو اب نماز سے قبل مسواک کرنا کیسا

About محمد اطہر رضا

Check Also

نجس کپڑا دھو کرنچوڑنے کی حد

(۲۱) مسئله : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *