مسئلہ
حضور تاج الفقہاء مفتی محمد اختر حسین صاحب علیمی مد ظلہ العالی
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ میت کو الیکٹرانک فریزر (جس میں جسم برف بن جاتا ہے) میں رکھ کر میت کے عزیز و اقارب یا رشتے داروں کا انتظار کرنا شرعا کیسا؟
المستفتی محمد وثیق نظامی مصباحی سنت کبیر نگر
جواب
باسمہ تعالی و تقدس
الجواب بعون الملک وھاب
میت کو الیکٹرانک فریزر میں اس طرح رکھنا کہ جسم برف بن جائے سخت ناجائز و گناہ ہے خواہ کسی کے انتظار میں ایسا ہو یا یونہی رکھی جائے ۔
حدیث پاک میں ہے
“اذى المومن فى موته كا ذاه فى حياته”
(جامع الاحادیث ج ۲ ص ۷۸)
کیا کوئی شخص یہ گوارا کریگا کہ اسے برف کی طرح ٹھنڈا کیا جائے کیا اس میں اسے اذیت نہیں ہوگی،ہوگی اور یقیناً ہوگی تو بھلا کسی میت کے ساتھ اس طرح کرنے کی اجازت کیسے ہو سکتی ہے البتہ اتنی مقدار ٹھنڈک میں رکھنا کہ میت کو اذیت نہ پہنچے درست ہے یہ رکھنا تجہیز و تدفین کے انتظار کے سبب ہو یا کسی رشتہ دار کے انتظار میں ہو البتہ بہت زیادہ تاخیر کرنا خلاف مستحب ہے جس سے بچنا چاہئے اور اگر کوئی عذر شرعی کے سبب انتظار ہو رہا ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔
حاشیہ طحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے
“و يستحق تعجيل خمسة اشياء جمعت فى هذه الا بيات و خمسة قدرأؤها تعجيلها حسنا – و فى سواها تأتى واسع المهل – تزويج كفأءٍ وميت هاك ثالثها – دفع الديون وتب الله من زلل
” (ص٥٦٦ كتاب الصلاه)
اسی میں ہے
“ولا باس بالتا خير العارض كما في ابن امير حاج”
(حضانه سابق)
والله تعالى اعلم
کتبہ : محمداختر حسین قادری غفرلہ
خادم افتا و درس دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی بستی