السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں
کہ نماز شروع کرتے وقت سنت طریقہ یہ ہے کہ پہلے کانوں تک ہاتھ اٹھایا جائے بعدہ تکبیر کہی جائے ۔ اب سوال یہ ہے کہ دعائے قنوت اور عیدین کی تکبیرات کے لیے بھی یہی حکم ہوگا یا جدا ؟
بینوا و تؤجروا۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
الـــــجـــــــواب بـــعون المــلک الـــوھـــاب:-جی خواہ تکبیرات عیدین ہو یا تکبیر قنوت یا پھر تحریمہ پہلے ہاتھ اٹھائیں پھر تکبیر کہیں جیسا کہ بہار شریعت جلد اول ص 521 بیان سنن نماز میں ہے” تکبیر سے پہلے ہاتھ اٹھانا یوہیں تکبیر قنوت وتکبیرات عیدین میں کانوں تک ہاتھ لے جانے کے بعد تکبیر کہے۔اھ واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
عبد المقتدر مصباحی
آپ کے مسائل | زندگی کے ہر گوشے میں معلومات فراہم کرنے والی ویب سائٹ سلامی مسائل فقہی مسائل اسلامی معلومات دین اسلام قرآن و حدیث شرعی احکام اسلام میں نکاح طہارت کے مسائل نماز کے احکام روزے کے مسائل زکوٰۃ کے مسائل حج و عمرہ کے مسائل اسلامی شادی کے اصول تجارت کے اسلامی اصول خواتین کے شرعی مسائل بچوں کی اسلامی تربیت اسلامی فقہ فتویٰ آن لائن اسلامی سوال و جواب مسنون دعائیں اسلامی فقہ کے مطابق نکاح کے اصول زکوٰۃ دینے کا صحیح طریقہ طلاق کے شرعی احکام نماز پڑھنے کا درست طریقہ روزے میں کیا چیزیں ممنوع ہیں سلامی مسائل فقہی مسائل اسلامی معلومات دین اسلام قرآن و حدیث شرعی احکام اسلام میں نکاح طہارت کے مسائل نماز کے احکام روزے کے مسائل زکوٰۃ کے مسائل حج و عمرہ کے مسائل اسلامی شادی کے اصول تجارت کے اسلامی اصول خواتین کے شرعی مسائل بچوں کی اسلامی تربیت اسلامی فقہ فتویٰ آن لائن اسلامی سوال و جواب مسنون دعائیں اسلامی فقہ کے مطابق نکاح کے اصول زکوٰۃ دینے کا صحیح طریقہ طلاق کے شرعی احکام نماز پڑھنے کا درست طریقہ روزے میں کیا چیزیں ممنوع ہیں