مسئلہ : مرسلہ محمد یعقوب کامٹی
شریعت حَقہ میں حُقہ اور بیڑی و غیرہ کے پینے کا کیا حکم ہے ؟ آیا کوئی صریح حدیث بھی اس کی ممانعت پر وارد ہے یا کہ محض مکروہ تنزیہی کی حدتک ہےجواب حقہ صحیحه قول مفتی بہ سے جواب دیگر مشکور فرمائیں
الجواب :- اگر حقہ اس طرح پیا جائے کہ آدمی بیخود ہو جائے اور حواس جاتے رہیں، تو پینا حرام ہے ، حدیث میں ہے : نھی عن کل مسکر ومفتر
اور اگر یہ بات نہ ہو تو دو صورتیں ہیں، اگر پینے سے منہ میں بدبو آجاے تو یہ پینا مکروہ تنزیہی ہے اور اس کا حکم کچے لہسن و پیاز کا سا، اور اگر تازہ کر کے
خوشبو تمباکو پیا جائے کہ نہ بیہوش ہو نہ منھ میں بدبو آئے تو مباح ہے۔
اس کی ممانعت کی کوئی وجہ نہیں ۔ کوئی حدیث خاص حقہ کے بارے میں نہیں ہے اور بیٹری میں بدبو ہوتی ہے لہذا مکروہ تنزیہی ہے۔
واللہ تعالی اعلم
( فتاویٰ امجدیہ،جلد:4، ص:219/220)