سوال
کس شخص کو سلام کرنا درست نہیں مثلاً جوا کھیلتا ہو ، تاش کھیلتا ہو ، کھانا کھاتے وقت ، تلاوت کرتے وقت اور وظیفہ میں مبتلا ہو ،اوران موقعوں پر سلام کا جواب دینا درست ہے یا نہیں ؟
الجواب
معلن فاسق جو کسی کبیرہ کا مرتکب یا صغیرہ پر مصر ہو ، اس سے ابتداء سلام نہ کیا جائے مگر جب کہ اس سے ضرر کا اندیشہ ہو تو سلام کر سکتے ہیں ، اسی طرح مشغول شخص کو بھی سلام نہ کیا جائے جو کھانے پینے میں مشغول ہو یا علم دین کے درس میں ، یا تلاوت قرآن عظیم کر رہا ہو یا درود شریف یا اور کوئی وظیفہ پڑھ رہا ہو۔ یوہیں واعظ و میلاد خواں کو سلام نہ کیا جائے ، اور ان سب کو اگر سلام کر لیا تو ان کا جواب دینا درست ہے۔
حوالہ : فتاوی مصطفویہ ص ٤٥١