مسئلہ
زید کا کہنا ہے کہ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے کندھے پر یزید کو بیٹھے ہوئے دیکھا تو سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنتی کے کاندھے پر جہنمی کو دیکھ رہا ہوں کس حد تک یہ بات صحیح ہے؟ اور ایسا کہنے والے کے لئے کیا حکم ہے کیا اس جملہ سے یزید کا جہنمی ہونا ثابت ہے؟
الجواب
یہ روایت من گھڑت ، جھوٹ ہے حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی حیات ظاہری میں یزید پیدا نہیں ہوا تھا حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے وصال کے پندرہ یا سولہ یاستره سال کے بعد پیدا ہوا علی اختلاف روایت یزید کی پیدائش ۲۵ ھ یا ۲۶ ھ یا ۲۷ ھ میں ہوئی ہے ۔بدایہ نہایہ جلد ثامن ص ۲۳۶ پر ہے ولد سنة خمس او ست اوسبع و عشرین ، جس نے مذکورہ بالا جملہ کہااس نےحضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے کی وجہ سے اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنایا بخاری وغیرہ تمام کتب میں یہ حدیث ہے جو چالیس پچاس صحابہ کرام سے مروی ہے
من كذب علی متعمداً فليتبوأمقعده من النار
ترجمہ :جو مجھ پر جھوٹ باندھے وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنائے
(واللہ تعالی اعلم )
فتاویٰ شارح بخاری، جلد دوم، صفحہ :34